بے شمارآبی ذخائرشہر کاری کی نذر

08/06/2023

عالمی یوم ماحولیات کے سلسلے میں 5جون کو دنیا بھر میں مختلف تقاریب کا انعقاد کیاگیا ۔یہ ایک ایسا دن ہے جو پوری دنیا میں ہر سال ماحولیات سے متعلق معاملات کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کیلئے منایاجاتا ہے۔اس کی بنیاد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ 1972 میں اس وقت رکھی گئی جب ’اسٹاک ہوم ‘میں ماحول سے انسانی چھیڑ چھاڑ کے موضوع پر ایک کانفرنس کا افتتاح کیاگیا تھا۔

Read the rest of this entry »

مائیک تھامنے والا ہر شخص صحافی نہیں

13/05/2023

صحافت دنیا کا شائد وہ واحد شعبہ ہے جہاں ہر نومولودچند روز میں ہی صحافی اور سینئر تجزیہ کاربن جاتا ہے۔صحافت دن بھر کے واقعات کو تحریر میں نکھار کر، آواز میں سجا کراور تصویروں میں سمو کر انسان کی اُس خواہش کی تکمیل کرتی ہے جس کے تحت وہ ہر نئی بات جاننے کیلئے بے چین رہتا ہے۔ تکنیکی لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو شعبہ صحافت کے کئی معنی اور اجزاءہیں لیکن سب سے اہم نکتہ جو صحافت سے منسلک ہے وہ عوام کو باخبر رکھنے کا ہے۔

Read the rest of this entry »

خودکشی کا بڑھتا رجحان خطرے کی گھنٹی !

06/05/2023

وادی کشمیر میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ آئے روز اخباروں یا سوشل میڈیا پر یہ خبریں ملتی ہیں کہ ایک نوجوان لڑکے یا لڑکی نے جہلم میںچھلانگ لگاکر،گلے میں پھندا ڈال کر یا زہریلی شے کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا ۔عالمی ادارئہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق دنیا میں ہر سال کم و بیش آٹھ لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں یعنی اوسطاً ہر 40 سیکنڈ میں ایک شخص اپنی زندگی کا چراخ اپنے ہی ہاتھوں بجھا دیتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق خودکشی کا سب سے زیادہ رجحان روس، مشرقی یورپ، بھارت اور چند مغربی افریقی ممالک میں زیادہ ہے جہاں اوسطاً ایک لاکھ افراد میں 15 یا زائد افراد ہر سال خودکشی کرتے ہیں۔تشویشناک معاملہ یہ ہے کہ نوجوانوں میں تشویشناک حد تک تیزی آ گئی ہے جو اس سائنسی اور سمٹتے فاصلوں کے دور میں حیرت انگیز بلکہ لمحہ فکریہ ہے۔

Read the rest of this entry »

کیا روئی کے گالوں سے نجات ممکن نہیں؟

11/05/2022

چند سال قبل وادی میں عدالت عالیہ کے حکم نامہ پر مادہ روسی سفیدوں کو کاٹنے کی مہم شروع کی گئی تھی اور بعد اذاں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی دی گئی تھی تاکہ مقررہ وقت پر مادہ روسی سفیدوں کی شاخ تراشی کیلئے اقدامات کئے جائیں تاہم صورتحال جوں کی توں ہے۔کورونا نہ ہونے کے باوجود آج بھی لوگ ماسک پہنے ہوئے نظر آتے ہیں بلکہ یوں کہا جائے جو لوگ کورونا کے ماحول میں ماسک پہننے کے عادی نہیں تھے ،وہ آج روئی کے گالوں کی وجہ سے ماسک پہنے ہوئے نظر آرہے ہیں۔وادی بھر روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلکہ یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ روئی کے ان گالوں نے اہل وادی کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔

Read the rest of this entry »


معاشرتی ڈھانچہ تباہ،میل جول قصۂ پارینہ

03/03/2022

 انسان کے پیدا ہوتے ہی اس سے کئی رشتے وابستہ ہوجاتے ہیں۔ کوئی ماں کہلاتی ہے کوئی باپ، کوئی بہن تو کوئی بھائی، کوئی دادی تو کوئی دادا۔ اس طرح ڈھیروں رشتے اس سے منسلک ہوجاتے ہیں۔ رشتے ہماری زندگی میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ ان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔رشتے اور مضبوط تعلقات خدا کی بہت بڑی نعمت ہے اور زندگی کا وہ سرمایہ ہے جس سے بڑھ کر اور کسی چیز کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ یہ رشتے ہماری زندگی میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں اور ان رشتوں کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ ان رشتوں کے بغیر زندگی ویران اور بے رونق ہو جاتی ہے۔

Read the rest of this entry »


%d bloggers like this: