5سو دعوتی تقاریب منسوخ، تعداد1000تک پہنچنے کا امکان

معروف عسکری کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ احتجاجی صورتحال اور کرفیو کی وجہ سے سینکڑوں شادی بیاہ کی تقاریب منسوخ ہوگئی ہیں اور آئندہ ہفتے کے دوران منعقد ہونے والی شادیوں کی تقاریب بھی تیزی کے ساتھ منسوخ کی جارہی ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق محض سرینگر شہر میں 10جولائی سنیچرسے 13جولائی بدھوار تک مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کے بیچ500 کے قریب تقاریب منسوخ ہوئی ہیں جبکہ ہڑتال جاری رہنے کے پیش نظر 20جولائی تک مزید500 شادیاں منسوخ کی جارہی ہیں تاہم نکاح خوانی کی تقاریب کا انعقاد انتہائی سادگی سے ہورہا ہے۔کشمیری روایت کے مطابق شادیوں کی تقاریب میں خصوصی دعوت کیلئے اہم طبقہ آشپازان ،گوشت فراہم کرنے والے قصاب اور کوٹھدار وں کے علاوہ ملبوسات اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کرنے والے طبقے کے مطابق شادیوں کی تقاریب منسوخ ہونے سے جہاں تجارت کو کافی نقصان پہنچ رہاہے وہیں دوسری طرف شادیوں کے سادگی کا رواج عام ہورہا ہے جوکہ ایک مثبت تبدیلی ہوسکتی ہے۔شادی کی تقریبات سادگی کے ساتھ انجام دینے کیلئے اخباری اشتہارات، فون اور موبائل کا سہارا لیکر دعوت کی منسوخی کے بارے میں مہمانوں کو مطلع کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ وادی میں سال 2008 اور 2010 کی عوامی احتجاجی لہر کے دوران بھی اسی طرح شادی کی تقریبات منسوخ کی گئی تھیں۔ گذشتہ تین روز کے دوران کشمیر سے شائع ہونے والے بیشتر اردو اور انگریزی روزناموں میں ’دعوت کی منسوخی‘ کے سلسلے میں ایسے اشتہارات دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔وادی کے مؤقر روزناموں کشمیر عظمیٰ اورگریٹر کشمیر میں اس طرح کے 250اشتہارات شائع ہوچکے ہیں۔شادیوں میں لذیذ کھانوں کو تیار کرنے والے آشپاز اور قصاب شادیوں کی منسوخی کے پیش نظر سیزن جاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔آل جموں وکشمیر پوچرس یونین کے سیکریٹری وسیم احمد کاچرو نے بتایا کہ 20جولائی تک تقریباایک ہزار شادیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور لوگ صرف دعوت کو منسوخ کرکے نکاح خوانی کی رسم سادگی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قصاب طبقے کو تقاریب منسوخ ہونے کی وجہ سے زبردست نقصان سے دوچار ہونا پڑرہاہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ وادی میں شادیوں کے سیزن میں روانہ ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا گوشت درآمد ہوتا ہے اور موجودہ صورتحال کی وجہ سے اس میں نمایاں کمی آرہی ہے۔آل کشمیر انجمن آشپازان کے جنرل سیکریٹری فیاض احمد نے کہا کہ سرینگر میں500کے قریب شادی کی تقاریب منسوخ کی گئی ہیں جبکہ وادی میں ہزاروں تقاریب منسوخ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آشپازان اور ان کے ساتھ کام کررہا مزدورطبقہ اس وقت بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔

تبصرہ کریں