ریاضی کی طرف طلباء کا گھٹتا رجحان

30/05/2010

ماہرین اور والدین کو تشویش

وادی کشمیر میں ریاضی کی طرف طلباء کا گھٹتا رحجان فکر وتشویش کا باعث بنتا جارہا ہے۔ ریا ضی کو دیگرمضامین کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے لیکن موجودہ صورت حال یہ ہے کہ طالب علم دسویں جماعت پاس کرکے اس کتاب سے پیچھا چھڑانے کو ہی اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کامرس ، فزیکس، انجینئرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ جیسے مضامین کیلئے ریاضی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے تاہم صورت حال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بڈگام ضلع کی ایک ہائر سیکنڈری میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کے کل 25طالب علم زیر تعلیم ہیں اور ان میں صرف 2طالب علموں نے ہی ریاضی کاانتخاب کیا ہے۔ Read the rest of this entry »


کشمیر :فرضی جھڑپیں اورحراستی گمشدگیاں

27/05/2010

فرضی جھڑپیں، حراستی گمشدگیاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں گذشتہ 20 برسوں سے کشمیر میں روز مرہ کا مشاہدہ گھر گھر کی کہانی اور گلی گلی کی داستان ہیں۔ وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بستی بستی لوگوں کو اس قسم کی شکایتیں ہیں لیکن شہر ناپرساں جسے کشمیر کہتے ہیں میں طوطی کی آواز پر کون کان دھرتا ہے۔ البتہ  2007 میں فرضی جھڑپوں اور ہلاکتوں کے سلسلے سے جس طرح ڈرامائی انداز میں نقاب سرک گئی اس نے ان بے بس گھرانوں اور بے نوا لواحقین کو ضرور یہ امید دلادی ہے کہ کسی دن وہ بھی اپنے ”گمشدہ” عزیزوں کی ”آرام گاہوں” تک پہنچیں گے۔ Read the rest of this entry »


پنڈتوں کی زمین پر سرکار قابض

16/05/2010

بیس سال کا طویل عرصہ جموں اور بیرون ریاست قیام کرنے کے بعد وادی واپس لوٹ چکے پنڈت ریاستی حکومت سے نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔ریاستی حکومت کی طرف سے کشمیر چھوڑ چکے پنڈتوں کی واپسی اور باز آبادکاری جیسے بیانات کو پنڈت محض کھوکھلے دعوئوں سے تعبیر کرتے ہیں ۔شمالی کشمیر کے ہندوارہ میں سرکار پنڈتوں کی اراضی پر جبراً قبضہ کرکے اسٹیڈیم اور پارک تعمیر کرنا چاہتی ہے۔ہ Read the rest of this entry »


پنچایتی راج کے پہلے قدم پرہی محکمہ دیہی ترقی کا نادر شاہی فرمان

11/05/2010

مستحقین اور ملازمین کو جلسہ میں شمولیت کی ہدایت،ٹرانسپورٹ کیلئے50لاکھ مختص
ریاست میں پنچایت راج کے تحت لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے کیلئے پنچایتی چنائو منعقد کرنے سے ٹھیک پہلے محکمہ دیہی ترقی نے کل یعنی13مئی کو ٹی آر سی گرائونڈسرینگر میں’ گرام پنچایت مہا سبھا’ جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے نادرشاہی حکمنامہ جاری کرتے ہوئے افسران سے لیکر ولیج لیول ورکروں تک تمام متعلقین کو ہدایت دی ہے کہ وہ فی کس 20سے زائدافراد کو اپنے ساتھ سرینگر لائیں اور اس مقصد کیلئے محکمہ نے 50  لاکھ روپئے کی خطیر رقم مختص کر رکھی ہے۔ Read the rest of this entry »


جب سی آر پی ایف نے خانیار میں29نہتے کشمیریوں کا قتل عام کیا

08/05/2010

نیس سال بیت گئے لیکن خانیار اور مضافاتی علاقوں کے لوگوں کو 8مئی 1991کی شام غریباں آج بھی یاد ہے جب بے لگام سینٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف)کے اہلکاروں نے جلوس جنازہ پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 29افراد کو بھون ڈالا۔مارے گئے لوگوں میں ایک دو سال کا بچہ بھی تھا جو اپنی والد کی گود میں تھا جب دونوں کو مشین گنوں سے چلائی گئی گولیوں سے ڈھیر کردیا گیا۔جلوس میں 12سال کی دو کمسن سہیلیاں سمینہ اور شمیمہ بھی تھیں جن کے معصوم بدن گولیوں سے چھلنی کردئے گئے۔قبرستان میں انکی قبریں ایک دوسرے کے متصل ہوکر آج بھی ان کی دوستی کی گواہی دے رہی ہیں۔ Read the rest of this entry »