کامیابی کا سفر:مشکلات سے ہمت نہ ہارنے کا سبق

جمیلہ ہمایوں کی کہانی ایک ایسی بلند حوصلہ اور باہمت نوجوان لڑکی کی ہے جو دو سال قبل اپنے دو بچوں اور شوہر کے ساتھ بہت پر سکون زندگی گزار رہی تھیں۔ اس کا شوہرہمایوں رشید سعودی عرب میں نوکری کررہا تھا مگر اپنے باپ کے انتقال کے بعد انہوں نے سعودیہ کو خیرباد کہہ دیا۔ وہ وقت جمیلہ کیلئے کسی پریشانی سے کم نہ تھا مگر اس نے معاشرے میں مشکلات کاسامنا کرنے کیلئے خود کو مضبوط کیا اور اس سفر میں کامیابی کی تلاش شروع کر دی۔ بچوں اور گھر کے اخراجات بڑھتے گئے اور آمدنی کے وسائل بہت کم تھے۔

ژنجہ مولہ ہندوارہ میں پیدائش اورپرورش پانے کے بعد جمیلہ اپنے گھروالوں کے ساتھ شہرمنتقل ہوئیں جہاں اُس نے اپنے بچپن کے شوق کو پروان چڑھایا۔وہ بچپن سے ہی نئے نئے پکوان بنانے کی شوقین تھیں۔اسی شوق کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اوراپنے روزمرہ مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے اُس نے اپنے شوہر اوردیگرعزیز و اقارب کے ساتھ صلاح مشورہ کیا ۔ایک مثبت مشورہ ملنے کے بعد اُس نے اپنے پکوان بنانے کے شوق کو ایک چھوٹے سے کاروبار کی شکل دی۔ جمیلہ نے ’کھین چن‘ ( Daily Khenchen)کے نام سے ایک ٹفن سروس شروع کی۔اس سروس کی فراہمی کیلئے جمیلہ نے اپنے گھر کا ہی کچن استعمال کیا۔انہوں نے کہا’ اگرچہ میرے چھوٹے سے کاروبار نے ابھی بلندیوں کو نہیں چھوا تاہم اللہ کے فضل سے ایک بہت بڑا کام یہ ہوا کہ میرے پکوان لوگوں کو پسند آنے لگے ‘۔انہوں نے مزید کہا’’میں ہریسہ ،مچھلی،مرغ، اورگوشت کے مختلف پکوان بنانے لگی اور لوگ روزانہ بنیادوں پر مجھ سے ان چیزوں کی طلب کرتے ہیں جو قابل سراہنا ہے ‘‘۔جمیلہ کا کہنا ہے ’’ آجکل تقریباً روزانہ ایک اچھے پیمانے پر لوگ کوئی نہ کوئی چیز آرڈر کرتے رہتے ہیں جس سے میرا حوصلہ بلند ہورہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’میں نے ندرو یخنی، پالک ندرو، مٹر مشروم، مٹر پنیر،آلو کوفتے اور دیگر سبزیوں کے پکوان بھی بنائے اور مسلسل بنارہی ہوں جنہیں ددفاتر میں کام کررہے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ’میرا چھوٹا سا کاروبار روز افزوں بڑھ رہا ہے اور اب میرا شوہر بھی پوری طرح اس کاروبار کو چار چاند لگانے کیلئے مصروف ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’بازارسے سودا سلف لانا اور صارفین تک اُن کی پسند کے پکوان پہنچانا اب میرے شوہر دیکھ رہے ہیں‘۔اس باہمت لڑکی کا کہنا ہے کہ انسان کوئی بھی کام شروع کرے بس ہمت اور ایمانداری لازم و ملزوم ہے۔کامیابی اور ترقی پانے کے کئی راستے ہوتے ہیں لیکن بنیادی اہمیت دو امور کو حاصل ہے۔ ایک ذاتی تجربہ اور دوسرا صحیح معلومات کا بروقت حصول۔ ذاتی تجربوں سے ترقی اور کامیابی پانا بڑی کٹھنائیوں کا راستہ ہے۔ اس راستے سے کامیابی پانے کیلئے بہت کچھ کھونا اور جھیلنا پڑتا ہے، اس کے برعکس اگر ضروری معلومات، جو دوسروں کے تجربے اور مشاہدے کا حاصل ہوتی ہیں،ضرورت کے وقت دستیاب ہوجائیں تو راستے کی دشواریوں کو دور کرکے کامیابی کی منزل کو آسان بھی بنا دیتی ہیں اور کافی حد تک یقینی بھی۔ ترقی اور کامیابی کا سفر زندگی بھر کا سفر ہوتا ہے۔

تبصرہ کریں