کشمیر :اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس شروع

30/09/2010

ریاستی قانون ساز اسمبلی اجلاس کے پہلے دن جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے تین ماہ کے دوران مارے گئے نوجوانوں کی موت پر سیاست کرنے سے اجتناب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پرآشوب دور میں ہوئی ہلاکتوں سے ان کا دل مجروح ہوگیا ہے اور انہیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ جیسے ان کے دل کے 109حصے کئے گئے ہوں۔اس دوران حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے 109 ہلاکتوں میں ملوث فورسز اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انصاف ملنے تک اسمبلی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔ادھرشمالی ضلع کے لنگیٹ حلقہ انتخاب کے ممبر اسمبلی انجینئررشید نے ایوان میںکشمیر کو ‘متنازعہ خط’ قرار ددیکر کہا کہ” حالیہ ہلاکتوں کیلئے ہم سب ذمہ دار ہیں اور ہمیں تعزیت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے”۔انجینئر رشید اپنے بازو پر کالی پٹی باندھے ہوئے ایوان میں موجود تھے۔واضح رہے کہ 11جون سے وادی میں فورسز کے ہاتھوں 109جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ Read the rest of this entry »


مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات

29/09/2010

علاحدگی پسندوں کو وزیراعلیٰ کی طرف سے شمولیت کا مشورہ
وادی میں مسلسل ہڑتالوں اور تعلیمی نظام میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے علیحدگی پسندوں کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ 109کشمیریوں کی ہلاکت کے بعد بھی یہ لوگ(علاحدگی پسند) زمینی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکے ہیں۔عمر عبداللہ نے بات چیت کو مسئلہ کشمیر کا واحد حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ” تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوگابلکہ مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے میں ہی سب کی بھلائی ہے” ۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بدھ کو مشرقی ضلع گاندربل میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔واضح رہے کہ عمر عبداللہ نے2008کے الیکشن میں گاندربل حلقہ انتخاب سے ہی جیت حاصل کی تھی۔ Read the rest of this entry »


اخبارات کی اشاعت 12دن بعدبحال

24/09/2010

Illustration:Akhter Rasool

وادی میں12روز کے وقفے کے بعد جمعتہ لمبارک کو مقامی اخبارات کی اشاعت بحال ہوگئی۔سخت ترین کرفیو اور میڈیا پر قدغن کی وجہ سے وادی کے قارئین12روز تک اخبار سے محروم رہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جولائی کے مہینے میں4روز کے وقفے کے بعد مقامی اخبارات کی اشاعت بحال ہوگئی تھی۔ Read the rest of this entry »


ایک اورزخمی دم توڑ بیٹھا

22/09/2010

11جون سے 109جاں بحق
وادی میں بدھ کو ایک اور زخمی نوجوان اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم ٹوڑ بیٹھا۔اس طرح 11جون سے ہوئی ہلاکتوں کی تعداد107بڑھکر109پہنچ گئی ۔بدھ کواسپتال میں جاں بحق ہونے والے نوجوان کا تعلق وسطی کشمیر کے بدگام ضلع سے تھا۔سجاد احمد پنڈت ساکن شیخ پورہ بڈگا م صورہ اسپتال میں نو روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ بیٹھا۔ 13ستمبر کو وادی کے دیگر مقامات کی طرح شیخ پورہ بڈگام میں بھی لوگوں نے امریکہ میں قر آن پا ک کی مبینہ بے حرمتی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کرکے جلوس نکالنے کی کوشش کی تھی جس دوران فورسز اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرین پر طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا ۔فورسز فا ئرنگ کے نتیجے میں 2افراد موقعے پر ہی جاں بحق ہوئے تھے جبکہ سجا د احمد پنڈت سمیت دیگرکئی افراد شدید زخمی ہوئے تھے ۔ چنانچہ سجاد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم آج سجا د احمد پنڈت زخموں کی تا ب نہ لا تے ہو ئے دم توڑ دیا۔ مذکورہ نوجوان کی لاش جونہی شیخ پو رہ پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیااور سخت ترین ناکہ بندی اور کرفیو کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں مردو زن گھروں سے باہر آئے اور آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے لگائے۔ نوجوان کی ہلاکت کے پیش نظر ممکنہ احتجاجی مظاہروں اور امکانی گڑبڑھ سے نمٹنے کیلئے علاقے میں سختی کے ساتھ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔ اس طرح 11جون سے لیکر آج تک فورسز فائرنگ کے نتیجے میں 3خواتین اور درجنوں کمسن بچوں سمیت109افراد جاں بحق کئے گئے ہیں۔ Read the rest of this entry »


کشمیر :موت کا رقص جاری

19/09/2010

دوشیزہ جاں بحق ،مزید 3نوجوان اسپتال میں دم توڑ بیٹھے
وادی میں مسلسل آٹھویں روز بھی شہر و دیہات میں انتظامیہ نے اتوار کو سخت ترین ناکہ بندی اور کرفیو کانفاذ عمل میں لا کر لوگوں کو گھروں میں محصور رکھا۔ اس دوران اسلام آباد، پلوامہ اور پٹن میں گذشتہ روز فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوئے3نوجوان اسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعدزخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے جبکہ سوپور قصبے میں فورسز کی اندھا دھند فائرنگ میں ایک دوشیزہ جاں بحق ہوگئی۔ بارہمولہ میں فورسزنے شبانہ احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پیلٹ گن کا استعمال کرتے ہوئے 9افراد کو شدید زخمی کر دیا جبکہ سوئیبگ بڈگام میں فورسز اہلکاروں نے بلا امتیاز عمر و جنس لوگوں کی زبردست مار پیٹ کی اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین سید صلاح الدین کے رہائشی مکان پر دھاوا بول دیا۔دریں اثناء وادی میں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور فورسز نے شمال و جنوب میں نائب تحصیلدار سمیت 40 نوجوانوں کو پابند سلاسل کردیا۔اس طرح 11جون سے لیکر آج تک فورسز فائرنگ کے نتیجے میں 3خواتین اور درجنوں کمسن بچوں سمیت108افراد جاں بحق کئے گئے ۔ Read the rest of this entry »