چند سال قبل وادی میں عدالت عالیہ کے حکم نامہ پر مادہ روسی سفیدوں کو کاٹنے کی مہم شروع کی گئی تھی اور بعد اذاں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی دی گئی تھی تاکہ مقررہ وقت پر مادہ روسی سفیدوں کی شاخ تراشی کیلئے اقدامات کئے جائیں تاہم صورتحال جوں کی توں ہے۔کورونا نہ ہونے کے باوجود آج بھی لوگ ماسک پہنے ہوئے نظر آتے ہیں بلکہ یوں کہا جائے جو لوگ کورونا کے ماحول میں ماسک پہننے کے عادی نہیں تھے ،وہ آج روئی کے گالوں کی وجہ سے ماسک پہنے ہوئے نظر آرہے ہیں۔وادی بھر روسی سفیدوں کے درختوں سے نکلنے والی روئی کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلکہ یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ روئی کے ان گالوں نے اہل وادی کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔