دستکاری کشمیرکی گھریلو صنعت،فروغ ناگزیر

29/05/2020

جموں کشمیر میں بے روزگاری اور معاشی حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔بے روزگاروں کی شرح ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ایک طرف لاکھوں لوگ بالخصوص نوجوان بے روزگار ہیں تو دوسری جانب مہنگائی عروج پر ہے۔بے روز گاری فی الوقت دنیا میں ایک بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔یہ ایک ایسی تلخ حقیقت ہے جو غریب اور ترقی پذیرملک تو کیا ترقی یافتہ معاشرے کو بھی تہہ و بالا کرسکتی ہے یہی وجہ ہے کہ آج کل ترقی یافتہ ممالک میں بھی روزگار کے مسائل پیدا ہونے کی وجہ سے تخریب کاری نے جنم لیا ہے۔ Read the rest of this entry »


عید کی خوشیوں سے انکار نہیں،اسراف سے اجتناب لازمی

22/05/2020

مسلمانوں کو اللہ تعالی نے اپنی خوشیوں کے اظہار کیلئے عید الفطر اورعید الاضحی سے نوازا ہے۔عیدالفطر شوال کی پہلی تاریخ کو منائی جاتی ہے جو رمضان میں کی گئی عبادتوں کا انعام ہے جبکہ عیدالاضحی حضرت ابراہیم ؑ کی سنّت کی پیروی کیلئے ذو الحجہ کو منائی جاتی ہے۔اس عید سے قبل جانے کتنی ہی عیدیں ہم اپنی خواہشات کے مطابق منا چکے ہیں، لیکن یہ عیدبالکل ہی الگ ہے۔لاک ڈاﺅن کے سبب ہم نے جو وقت گزرا اور گزار رہے ہیں،وہ کسی کے وہم و گمان اور خواب و خیال میں بھی نہیں تھا۔ Read the rest of this entry »


مثالی معاشرہ کی تشکیل نجات کی راہ

15/05/2020
آج جیسا بوئیں گے، کل ویسا ہی کاٹیں گے
ذاتی مفادات کیلئے تو ہر آدمی کام کرتا ہے لیکن عظیم انسان وہ ہوتے ہیں جو اپنی زندگی دوسروں کیلئے وقف کردیتے ہیں۔ ایک دوسرے کے کام آنا ایک اچھے معاشرے کی تشکیل کا آغاز ہے۔معاشرہ مثبت یا منفی طرزِ عمل اپناتا ہے تو ہمارے مجموعی رویے بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ پاتے ہیں۔مثبت معاشرتی رجحانات ہمارے رویوں پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ ہم نرم لہجہ اپناتے ہیں، صلح رحمی سے کام لیتے ہیں، درگزر کی عادت اپناتے ہیں، دوسروں کی مدد کا جذبہ پاتے ہیں۔ اس کے برعکس منفی معاشرتی رجحانات ہمارے مجموعی رویوں کوتباہی کی سمت میں ڈال دیتے ہیں۔

Read the rest of this entry »


گلوبل ولیج وسیع جیل میں تبدیل

09/05/2020

انفرادیت اور سماجی فاصلوں کو پروان نہ چڑھائیں

ماضی قریب میں عالمی سطح پریا عالمی سیاست میں مختلف پیش رفتیں سامنے آچکی ہیں۔نائن الیون کے بعد عالمی نظام کو سیکورٹی بحران کا سامنا کرنا پڑا اوربعد ازاں کچھ ایسی طاقتوں نے جنم لیا جس کے نتیجے میںمختلف ممالک میں یہ بحران مزید طول پکڑ گیا۔ سال 2008 میں پوری دنیا کو مالی بحران سے نبردآزما ہونا پڑالیکن تین ماہ کے قلیل عرصے میں پوری دنیا میں سرایت کرنے والے کورونا وائرس نے عالمی نظام کو گہرائیوں سے متاثر کیا ہے ۔عالمی معیشت کو خطرات سے دوچار کر دیا بلکہ ایک نئے عالمی بحران کے جنم لینے کی توقعات میں بھی بتدریج اضافہ ہوا ہے۔اس وباء کے سماجی و اقتصادی اثرات دیگر اثرات کی طرح بہت زیادہ اور دور رس ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ قرنطینہ کا شکار ہیں ۔یہ مہلک وباء توقعات اور ظاہری حیثیت سے کہیں زیادہ بڑھ کر کسی سنگین بحران کی جانب بڑھنے کا اشارہ دے رہا ہے ۔

Read the rest of this entry »