افضل کی برسی پرپلہالن میں نوجوان جاں بحق

Farooq Ahmad Bhatمحمد افضل گورو کی برسی کے موقعہ پلہالن پٹن میں کرفیو جیسی صورتحال کے دوران پلہالن پٹن میں احتجاجی مظاہرین پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ایک20سالہ طالب علم فاروق احمد بٹ جاں بحق اور2دیگر زخمی ہوگئے جن میں سے ایک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ پولیس نے فائرنگ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکی نسبت ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔اس دوران افضل گوروکے آبائی علاقہ سوپور اور پائین شہر سمیت وادی کے کئی حساس علاقوں میں بھی سخت پابندیاں نافذ رہیں جبکہ وادی میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی اور انتظامیہ نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیوں کیلئے اضافی تعدادمیں پولیس وفورسزاہلکاروں کو تعینات کیا تھا۔واضح رہے کہ افضل گورو کو 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے جرم میں 9 فروری2013کوپھانسی دی گئی تھی۔محمد افضل گورو دلی کی تہاڑ جیل کے مخصوص وارڈ میں قید تھے اور پھانسی کے بعد انہیں جیل کے احاطے میں ہی دفنا دیا گیا۔افضل گورو نے ہمیشہ اس جرم سے انکار کیا جبکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنی والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ افضل گورو کا مقدمہ منصفانہ نہیں تھا۔تہاڑ جیل میں تختہ دار پر لٹکائے گئے محمد افضل گورو کی برسی کے موقعہ پر تقریباً سبھی مزاحمتی جماعتوں نے 9فروری کیلئے ہڑتالی کال دی تھی اور مرحوم کے باقیات کی واپسی کے حق میں احتجاجی مظاہروں اور دعائیہ مجالس منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ احتجاجی مظاہروں کے اعلان کے پیش نظرحکام نے شہر کے پانچ پولیس تھانوں خانیار، نوہٹہ، مہاراج گنج،رعناواری اورصفاکدل کے ساتھ ساتھ پولیس اسٹیشن مائسمہ اور کرالہ کھڈ کے تحت آنے والے علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کی تھیں۔شہر کے سول لائنز علاقوں میں اگر چہ اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی مگر لوگوں کی نقل و حمل پرپابندی عائد نہیں تھی۔ اس دوران شہر اور اسکے گردونواح میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ دکانیں، تجارتی مراکزا ور دفاتر وغیرہ بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدروفت بھی متاثر رہی تاہم چندعلاقوں میں پرائیویٹ گاڑیاں سڑکوں پر نظر آئیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ شہر کے کسی بھی علاقہ میں باضابطہ کرفیو نافذ نہیں رہا البتہ پائین شہر کے بعض علاقوں میں دفعہ144کے تحت امتناعی احکامات نافذ رہے۔اس دوران افضل گورو کے آبائی علاقے دوآبگاہ سوپورمیں لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں۔حکام نے دوآبگاہ اور اسکے گردونواح میں دوران شب پولیس اور فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی تھی اور دوآبگاہ کی طرف جانے والے تمام راستے بند کردئے تھے تاکہ لوگوں کو جمع نہ ہونے دیا جائے تاہم افضل کے آبائی گھر پر تعزیتی تقریب کا اہتمام دن بھر جاری رہا۔واضح رہے کہ مزاحتمی لیڈران نے دوآبگاہ جانے کا پروگرام بنایا تھا بلکہ کئی تنظیموں نے تعزیتی جلسے منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پلہالن میں کیا ہوا؟
شمالی کشمیر کے پلہالن علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ اتوار کی شام پولیس نے ایک مقامی شہری غلام محمد بٹ کے گھر پر چھاپہ ڈالا اور کہا کہ وہ اْس کے بیٹے عاشق احمد کی تلاش کررہے ہیں کیونکہ وہ مبینہ طور سنگ بازی میں ملوث ہیں۔بٹ کے اہل خانہ نے بتایا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے گھر کا سارا سامان تہس نہس کیا اور افراد خانہ کو بھی تنگ کیا۔اس واقعہ کے خلاف نوجوانوں نے ٹولیوں کی شکل میں احتجاج کرتے ہوئے سرینگر مظفر آباد شاہراہ کی طرف آنے کی کوشش کی ۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کے بعد ٹیر گیس شیلنگ کرکے انہیں شاہراہ کی طرف آنے سے روک کر اندرون علاقوں تک ہی محدود رکھاتاہم سہ پہر کو جھڑپوں میں شدت پیدا ہوئی۔مقامی لوگوں کے مطابق جوابی کارروائی کے تحت پولیس نے مظاہرین پر زوردار ٹیر گیس شیلنگ کے علاوہ راست فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 3نوجوان زخمی ہوگئی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک گولی20سالہ طالب علم فاروق احمدبٹ ولد غلام محمد ساکن پلہالن کولگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ پولیس کارروائی کے دوران ریاض احمد بٹ اورآصف احمد شیخ بھی زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ جاں بحق نوجوان احتجاج میں شامل نہیں تھا بلکہ وہ فائرنگ کے وقت اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا۔انہوں نے کہا ’’پولیس جب اندرونی علاقے میں داخل ہوگئی اور ہم نے ایک سفید جپسی میں کئی اہلکاروں کو اندھادھند فائرنگ اور ٹیئرگیس شیلنگ کرتے ہوئے دیکھا اور اسی دوران ایک گولی مذکورہ نوجوان کو جالگی اور وہ خون میں لت پت ہوکر وہیں گرگیا‘‘۔مذکورہ طالب علم کو فوری طور سب ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچایا گیا جہاں اْسے ڈاکٹروں کی صلاح پر سرینگر منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ریاض کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اسکی چھاتی میں گولی لگی ہے اور وہ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
پولیس بیان
جموں کشمیر پولیس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پلہالن میں پیر کی شام امن و قانون کی صورتحال پیدا ہوئی اور اس دوران فائرنگ کے واقعہ میں دو افراد زخمی ہوگئے جن میں سے فاروق احمد بٹ ولد غلام محمد زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔بیان کے مطابق ایک اور نوجوان زخمی ہوگیا ہے جس کا علا ج و معالجہ اسپتال میں جاری ہے۔پولیس نے واقعہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اور تحقیقات کے دوران حقائق کا پتہ لگانے کیلئے متعلقین کو پوچھ تاچھ کے دائرے میں لایا جائے گا۔اس دوران افضل گورو کی برسی کی مناسبت سے وا دی کے دیگر اضلاع اور قصبہ جات میں مزاحتمی لیڈران کی اپیل پر ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں روز مرہ کے معمولات ٹھپ ہوکر رہ گئی۔
گرفتاریاں
افضل گورو کی برسی کے سلسلے میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر حریت کانفرنس کے تینوں دھڑوں اور دیگر کئی مزاحمتی تنظیموں کے لیڈران کو ان کے گھروں میں نظر بند رکھا گیا جبکہ کچھ ایک کو باضابطہ طور گرفتارکرلیاگیا۔حریت (گ) ترجمان ایاز اکبرجو خانہ نظر بند تھے ،انہیں بھی باضابطہ طور گرفتار کرلیا گیا۔جن لیڈران کو اپنے گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہی، ان میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ، تحریک حریت کے جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی اور نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان کے نام قابل ذکر ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے لبریشن فرنٹ چیئرمین کو اتوار کو ہی گرفتار کرکے سینٹرل جیل سرینگر پہنچایا گیا تھا۔

2 Responses to افضل کی برسی پرپلہالن میں نوجوان جاں بحق

  1. Fantastic goods from you, man. I’ve understand your stuff previous
    to and you’re just too great. I actually like what you have acquired
    here, certainly like what you’re stating and the way in which
    you say it. You make it enjoyable and you still take care of
    to keep it sensible. I cant wait to read far more from you.

    This is actually a wonderful web site.

تبصرہ کریں